میدانِ محبت میں ترے در کی سپاہی ہوں
تو آنکھ کا کاجل ہے میں پیار کی راہی ہوں
اس عالمِ وہراں میں اک غم کی کہانی ہوں
اس غم کی کہانی میں اپنی ہی تباہی ہوں
اس عہد کی تختی پر مرے نام کے چرچے ہیں
ہوں شعروں کی دلدادہ الفت کی سیاہی ہوں
خاموش فضاؤں میں روتی ہوئی آہیں ہیں
میں اپنی عدالت میں اپنی ہی گواہی ہوں
اس کرب کے صحرا میں ہے زیست عجب وشمہ
ہوں درد کا میخانہ، بن آب کے ماہی ہوں