نہ چھیڑو میرے ارمانوں کو
بس رہنے دو ہم دیوانوں کو
میں مدہوش ہوں دنیا سے بےخبر ہوں
غم جو ہیں کیا کمی ہےہم انسانوں کو
آرزوؤں کا نیلام ہوا پیار بدنام ہوا
اب تو آ گیا ہو گا سکون طوفانوں کو
ٹوٹا ہوں اسے ٹوٹنے سے کیا
فرق کب پڑتا ہے بے جانوں کو
ہو جائے اگر دیدار ان کا موت سے پہلے پہلے
بھول جاؤں گا جیون کے سب نقصانوں کو