ہوئے ستم دل پہ بے دردر زمانہ کیا جانے
جو نہ سمجھے دل کو وہ افسانہ کیا جانے
لکھا ہے جن کے نصیبوں میں پیار تیرا
وہ ہنسنا کیا جانے وہ رونا کیا جانے
ہوں جس کی زندگی میں غم کے انبار
وہ جینا کیا جانے وہ مرنا کیا جانے
بات جو بھی کرتے ہیں ہم اے ناصح
بات وہ یہ پاگل زمانہ کیا جانے
جو عشق کی ڈوری لڑاتے ہیں شاکر
ایسے عاشق دنیا سے ڈرنا کیا جانے