مجھے پتہ ہے میرا انتظار کرتے ہو
میری ہر بات پہ تم اعتبار کرتے ہو
ہجوم شہر میں مجھ کو تلاش کرتے ہو
کبھی تنہائی میں ذکر و فکار کرتے ہو
میں جب تمہاری آنکھوں میں دیکھتی ہوں
میری آنکھوں میں تم اپنا دیدار کرتے ہو
کبھی کبھار میں تم سے خفا ہو جاؤں تو
اس ایک بات پہ تکرار بار بار کرتے ہو
کبھی تو عظمٰی میرے دل کی بات بھی پوچھو
خود سے اظہار خود پہ اعتبار کرتے ہو