میرا تو ہے تیرا بھی نام نہ ہوجائے
Poet: UA By: UA, Lahoreمیرا تو نام ہے تیرا بھی کہیں نام نہ ہوجائے
میری طرح تو بھی کہیں بدنام نہ ہو جائے
تم سے ملنا چاہتے ہیں پر ملنے سے کتراتے ہیں
کہیں میرے ساتھ تیرا شہرہ بھی عام نہ ہو جائے
یہ سوچ کے غیروں سے بھی باتیں کرتے ہیں
بدنام کہیں تیرا بھی نام نہ ہو جائے
میرے دل میں کیا ہے میری آنکھوں سے پہچان کر
دنیا والوں میں تیرا چرچہ بھی عام نہ ہو جائے
اپنے دل کی بات زباں پر لانے سے یوں ڈرتے ہیں
حال دل کہہ دینے سے یہ قصہ بےنام نہ ہو جائے
عظمٰی دل کی باتیں کہنے والے دل کو کھٹکا ہے
دل کے ہاتھوں ہی اس دل کا کام تمام نہ ہو جائے
More Love / Romantic Poetry






