میرا دل اک حسرتوں کا مزار بن گیا
رستا ھوا ناسور تیرا پیار بن گیا
جس کو تھا میں ے بڑی محنت سے پرویا
افسوس غیر کے گلے کا وہ ھار بن گیا
دکھ میں بھی ساتہ دینے کی کھائ تھی قسم اس نے
پر سکھ کے لئے غیر کا دلدار بن گیا
پہلے تو اس مصور کی کچہ بھی نہ تھی حقیقت
تیری تصویر جو بنا دی تو شاھکار بن گیا
وصل میں جب رہ گیا لمحوں کا فاصلہ
تو زمانہ درمیاں میں دیوار بن گیا