میرا ساجن گیا پردیس وہاں سے نہیں کی کوئی میل
تیری یاد ستاتی ھے مجھے تڑپاتی ھے رولاتی ھے
اسکی بیٹری اکثر ھوتی فیل نہ کر ایسے کھیل
تیری یاد مجھے ستاتی ھےمجھے آزماتی ھے
میرا ساجن گیا پردیس کیا نہیں کوئی ایسی میل
سردی میں اکثر ھوتا ھے غائب زکام سے رکھتا ایسے میل
تیری یاد ستاتی ھے مجھے تنہائی یاد آتی ھے
نیٹ میں آنے سے ڈرتا ھےاکثر یہی کہتا ھے
کمپیوٹر نہیں کرتا کام بہانے ایسے دیتا ھے انجام
اس کی ھر بات یاد آتی ھےمجھے شرم آتی ھے