میرا سایہ بھی مجھہ سے یہ کہتا ھے وہ کیوں مجھہ سے دور رھتا ھے دھیمی دھیمی آواز میں کچھہ کہتا ھے اس کی روح میں سماں جاؤں اس کے رنگ میں بس جاؤں سوچتی ھوں کچھہ کر جاؤں اس کی چاھت میں بہہ جاؤں بارش بن کے برس جاؤں لہرے بن کرسمندر میں مل جاؤں