میرا نہیں کسی اور کا یار آج کل ہے
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiمیرا نہیں کسی اور کا یار آج کل ہے
 کرتا اسے وہ مخلص ہی پیار آج کل ہے
 
 رب جانے کون سا صدمہ لگ گیا اسے ہے
 لگتا شکل سے ہی وہ بیمار آج کل ہے
 
 اچھے نصیب ہوتے مل جاتے وہ کہیں پر
 ہوتا کہاں ہمیں اب دیدار آج کل ہے
 
 کرنا سفر اسے پرتا ہے بہت زیادہ
 ہوجاتا جلدی سے وہ تیار آج کل ہے
 
 اس نے خرید اب سائیکل نیا لیا ہے
 اس کی وہ تیز رکھتا رفتار آج کل ہے
 
 کب سے چلا گیا ہے رہتا نہیں یہاں وہ
 شہزاد رہتا دریا کے پار آج کل ہے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 