اسے لوح دل پر لکھا تو ہے
بڑی شان سے۔۔۔۔۔۔ بڑے مان سے
تو یہ سوچ گہری کس لئے
یہ جو سوچ ہوتی ہے جان جاں
یہ عدو ہے دل کے سوال کی
یہ کڑی ہے اصل زوال کی
ہوں کہن وفاؤں کے نقش پا
یہ مٹائے دیتی ہے بر ملا
چلو، اس طرح سے تو ٹھیک ہے
ہوں جفا کے جتنے بھی سلسلے یا خیال ہوں
ہوں جو بھول جانے کے فیصلے یا ملال ہوں
نہیں حرج ان کو مٹا ہی دو
سن بن پڑے تو سوچنا
میرا پیار حرف غلط نہیں