میرا تن من تیری آنکھوں میں غرقاب ہے
وہ تمہاری آنکھیں ہیں یادریاء چناب ہے
تیرے بن جینے کوجی تو رہا ہوں لیکن
لگتا ہےیہ زندگی نہیں کوئی عذاب ہے
دن بھر تیرے خیالوں میں کھویارہتاہوں
اس کے سوا نہ کوئی کام نہ جاب ہے
ایک بار ہم سےبھی آنکھیں چارکر لو
ہم تیری آنکھوں میں ڈوبنےکوبیتاب ہے
جانتےہیں تم کیوں اتنی کامیاب ہو
ساجن لگاتاتیری شاعری کوخضاب ہے
ذرا اتنی بات تو تم بتاتے جانا محترمہ
آج کل کہاں آپ کاساجن جناب ہے