میری آنکھوں پہ وار مت کرنا
اور مجھ سے تو پیار مت کرنا
حُسن والوں پہ فرض ہوتا ہے
ان سے کوئی ادھار مت کرنا
کھولتی ہوں وجودِ چشمِ نگر
پر تؒو دل کا حصار مت کرنا
خود ہی بیٹھے گا آکے گلشن میں
طائرِ جاں شکار مت کرنا
شوقِ لطفِ وصال ہے وشمہ
انتظار بہار مت کرنا