میری الجھن کبھی سلجھاؤ تو
میرے لیے سب چھوڑ کر آؤ تو
تمہاری راہ دیکھتی رہتی ہوں
اپنا مخ کبھی دیکھاؤ تو
سامنے بیٹھ کر یہ بے ُرخی کیسی
میرے ضبط کو یوں نا آزماؤ تو
سنو میں خفاء ہوں تم سے
مجھے پیار سے مناؤ تو
یہ چاند ستارے کتنے پیارے ہیں
فلک پہ آشیانہ بناؤ تو
میں نے تو سنا دیا حال دل تمہیں
اب تم بھی تو کچھ سناؤ تو
یہ غزل تمہارے نام کرتی ہوں لکی
زرہ داد میں کچھ فرماؤ تو