میری تشنگی مقدم رہے تو اچھا ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمیری تشنگی مقدم رہے تو اچھا ہے
اس کی یاد پھر نہ آئے تو اچھا ہے
بطلان کے منزل ہر کسی نے دکھائی
کوئی ایک ہمقدم رہے تو اچھا ہے
میری ابتدا سے حافظہ جس کا ہی ہے
وہی ابکہ انتم رہے تو اچھا ہے
پتجھڑ سے ہی ہم نے بہار کو بلایا تھا
متوسط یہ موسم رہے تو اچھا ہے
میں نفیس ہوں یا مرُوج دوست
لیکن الزام ہم پہ رہے تو اچھا ہے
اس کے آنچل پہ پہلے کیا پھول کم تھے
کہتا ہے ایک اور انجم آئے تو اچھا ہے
اِس عمر میں بدگمان ہوئے تو سوچا کہ
نہیں اب کوئی جنم آئے تو اچھا ہے
More Love / Romantic Poetry






