Add Poetry

میری تقدیر کی ہر عروضی میں جان گیا تھا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

میری تقدیر کی ہر عروضی میں جان گیا تھا
اپنے حال لیئے کیا ضروری میں جان گیا تھا

مزاج چہرے کے فسانے آئینہ دیکھ لیتا ہے
اُس مرطوب نین کی مخموری میں جان گیا تھا

جو جریدے بارگاہوں میں اُداس بیٹھے ہیں
انہوں کی بھی علالت حضوری میں جان گیا تھا

کہو تو اور بھید بھی سر شام آگاہ کردوں
کہ تیرے رُخ کی وہ سَرُوَری میں جان گیا تھا

پوُچھتے ہیں لوگ کہ تیری آشنائی کا کیا ہوا
رہہ گئی کہانی ادھوری کہ میں جان گیا تھا

اُس عداوت کو میں نے رہا کردیا سنتوشؔ
اور میری کیا تھی مجبوری میں جان گیا تھا

 

Rate it:
Views: 337
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets