میری خوشی میری بہار ہو تم
میرا جنوں میرا قرار ہو تم
تمہیں دیکھوں تمہیں دیکھے جاؤں
آئینہ ہو میرا سنگھار ہو تم
میں کیسے خود پہ بھروسہ نہ کروں
میری وفا کا اعتبار ہو تم
مہک رہا ہے محبت کا چمن
چاندنی ہو گلِ گلزار ہو تم
تمہیں بھلانا کارِ لا حاصل
میرے اعصاب پہ سوار ہو تم
زمانہ بے وفا سمجھتا رہے
حقیقتا“ وفا شعار ہو تم
میری خوشی میری بہار ہو تم
میرا جنوں میرا قرار ہو تم