جو مجھ سے پوچھتے ہو تم
کہاں مصروف رہتا ہوں؟
نہیں کوئی رابطہ رکھتا
نہ تم کو وقت دیتا ہوں
ہاں بالکل سچ ہے یہ تو
گلہ تم جائز کرتے ہو
بہت بدل گیا ہوں میں
میری دنیا الگ ہے اب
تمھیں تشویش تو ہوگی؟
کہ ایسی کیا تبدیلی ہے؟
سنو تم کو بتانا ہے
کسی سے عشق کرتا ہوں
کہ اب میں آفس سے آکر
اسی کو وقت دیتا ہوں
میری مصروفیت ہے وہ
تمھیں تشویش تو ہوگی؟
کہ آخر عشق ہے کس سے؟
چلو تم کو بتاتا ہوں
ہے مجھ کو عشق ان دنوں
بہت ”ابرک“ کے شعروں سے
میں پہروں بیٹھ کر تنہا
انہی کو پڑھتا رہتا ہوں
کبھی فرصت ملے تم کو
کسی شب چلے آنا
میں تم کو بھی سناﺅں گا
الگ دنیاگھماﺅں گا