میری زندگی گزررہی ہے لے لے کر نام تیرا باد صبا سے حال پوچھتا ہوں ہر شام تیرا کل سے آس لگائے بیٹھا ہے اصغر آج بھی نامہ بر لایا نہیں پیغام تیرا