میری سوچوں میں کبھی چھاتے ہیں منظر
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمیری سوچوں میں کبھی چھاتے ہیں منظر
ہر سانس سانس کو یہ لبہاتے ہیں منظر
میں نے بادلوں کی گھٹاؤں میں دیکھا
تیرے آنچل کی طرح لہراتے ہیں منظر
نہ جانے کس کی صدا سی اٹھی ہے
کہیں سرابوں میں پھر آتے ہیں منظر
ہواؤں سے کرم کی تھپکیاں پاکر
میری نیندوں کو روز سلاتے ہیں منظر
الجھنیں، دھڑکنیں، اور کچھ کروٹیں
کس کس پہر کو جگاتے ہیں منظر
سارے جہاں سے دانہ دانہ چُن کر
کچھ سکوں اب بھی لاتے ہیں منظر
کئی دنوں کی عبث ویرانیوں کے بعد
کبھی اُس بام سے آتے ہیں منظر
اِن سرگردانوں کے رُخ کو سنتوشؔ
آخر یہ کہاں کہاں ٹھہراتے ہیں منظر
More Love / Romantic Poetry






