میری شاعری میں بات نرالی کیوں نہ ہو
میرا لہجہ و گفتار مثالی کیوں نہ ہو
وجہ بتا رہا ہوں زرا غور سے سن لیں
ورنہ شعر جا کہ کسی اور سے سن لیں
سرفراز کا بھتیجہ ہوں کلام کا میں پوتا
خود آپ میں بھی کوئی سکہ نہیں ہوں کھوٹا
ابھی عمر ہی کیا ہے نو جواں ہوں میں
جہاں ہونا چاہئے تھا بس وہاں ہوں میں
نہ کی ہیں بہت زیادہ مستیا ں میں نے
نہ جھیلی ہیں زمانے کی سختیاں میں نے
نہ غریب اتنا کے غالب کا گماں گزرے
نہ ہی مجھ پر فاقوں کے امتحاں گزرے
اپنوں نے لوٹا غیروں کا کرم تھا
نہ بہت زیادہ خوشیا ں نہ بھت زیادہ غم تھا
یار احباب کہتے ہیں کیا چیز ہوں میں
میں سب سے یہی کہتا ہوں نا چیز ہوں میں