کچھ تو عہد وفا ہوتی تیرے شہر میں
میری قسمت یوں نا
بھکتی تیرے شہر میں
زباں پر اپنی لگا لو پہرے
اب
پھر نا کسی کی ذات روتی تیرے شہر میں
گھنے جدائی کے جنگل ہیں میری قسمت میں
کاش میری محبت اتنی نا رلتی تیرے شہر میں
کیا سوچ کر میں نے اسے یہ دعا دی یا بدعا
میری طرح اور کوئی دیوانی نا جلتی تیرے شہر میں