ڈھونڈتی رہتی ہیں تجھے ہر وقت میری نظریں
تیرے لیئے ہی لگتا ہے کہ بنی ہیں میری نظریں
تو تو کہہ کر چلا گیا کہ پیار نہیں ہے مجھ سے
پھر کیوں دیکھنا چاہتی ہیں تجھے اب میری نظریں
تیری راہوں میں آنا بھی چھوڑ دیا ہے میں نے
پر نہ جانے کیوں تیری راہ تک رہی ہیں میری نظریں
آج مدت کے بعد کیا دیکھ لیا میں نے تم کو
ایسا لگتا ہے کہ کب سے اداس تھیں میری نظریں
میری نظروں کی نہ نظر لگ جائے تم کو جانم
اسی لیئے تو چھپالیں ہیں تم سے میری نظریں
دل کو سمجھا لیا ہے ناصر نے کہ ممکن نہیں اب یہ
دل تو مان گیا پر نہ مانیں میری نظریں