آج صبح جب میں اٹھی
میری آنکھوں میں پیار کی عجیب لالی تھی
تیری باتیں تیری محبتیں میرے پورے بدن پر سنگھار بن کر پھیلی تھی
ٹھنڈی ٹھنڈی ہواؤں کا میلا تھا
گذشۃ رات تیری یادوں نے میری نیند کے ساتھ عجب کھیل کھیلا تھا
میں اپنے آنچل میں چہرہ چھپائے لہرا رہی تھی
کبھی میں ٹھنڈی ہواؤں کو گلے لگا رہی تھی
میری زلفیں بھی جیسے کوئی گیت گا رہیں تھی
دل کی دھڑکنیں بھی نئے انداذ میں کڑوٹیں بدل رہیں تھی
دل چاہ رہا تھا
کچھ کہہ دوں صبح کے منظر سے
کہہ دوں
اے صبح کی مچلتی ہواؤں
جیسے تمھیں
خاص لگن ہوتی ہے
صبح سے
صبح کے وقت
تمہاری مستیاں
ہی الگ ہوتیں ہیں
کیونکہ
صبح تمارا پہلا پیار ہے
پہلی محبت
اسی طرح وہ شخص بھی میرا پہلا پیار ہے
پہلا خمار ہے
میری پہلی محبت ہے.