میری کوشش کا ثمر ہے مختلف
Poet: اسلم By: اسلم, Nawabshahمیری کوشش کا ثمر ہے مختلف
پیار کا اس پر اثر ہے مختلف
ساری دنیا میں نہیں اس کی مثال
سب سے وہ رشک قمر ہے مختلف
دل مرا تسکین پاتا ہے یہاں
میرے گھر سے تیرا گھر ہے مختلف
اس کو بھاتی ہیں خطائیں بھی مری
ماں کا انداز نظر ہے مختلف
مجھ سے اکثر متفق ہوتا تو ہے
کیا ہوا مجھ سے اگر ہے مختلف
ہو گئی دشوار راہ زندگی
مجھ سے میرا ہم سفر ہے مختلف
مطمئن ہے رنج و غم میں بھی زماں
در حقیقت وہ بشر ہے مختلف
More Love / Romantic Poetry






