اے بھولنے والے! تمہیں میری یاد تو آتی ھو گی
میری چاھت تمہیں کبھی تمہیں رُلاتی ھو گی
مجھے کھونے کے بعد ھو گے تم نادم شاید
میری یاد میں تیری آنکھ اشک بہاتی ھو گی
رفیق و رقیب کی محفل سے جب اُکتاتے ھو گے
میری یادیں میری باتیں تجھے بہلاتی ھو گی
تنہائ میں میری یاد کا دیا جب جلتا ھو گا
میری محبت میری آرزو تمہیں تڑپاتی ھو گی
اے دُور کے رہنے والے! ہار جاؤ گے خود سے لڑتے لڑتے
میری سنگت میری چاہ کی تشنگی تجھے جلاتی ھو گی