میرے انجام پر آنسوں نہ بہانے والے
میرے جذبات کو مٹی میں ملانے والے
تو نے میری ہی محبت کا بھرم توڑ دیا
اے تنہا مجھے چھوڑ کے جانے والے
شبِ رخصت جو کہا تو نے مجھے دوست ترا
کہاں وہ جذبہ گیا دوست بنانے والے
میں نے سجدے بھی کئے تو تری خاطر ہی کئے
کیسا دیتا ہے صلہ دل کو جلانے والے
میرئ تربت پہ تحریر یہ لکھنا احسن
کچھ نہیں کر میں سکا دنیا بنانے والے