میرے جنوں کو نئی زندگی عطا کر کے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Moscowمیرے جنوں کو نئی زندگی عطا کر کے
کہاں چلے ہو مجھے روح سے جدا کر کے
وہ ارتعاش دلاتا ہے ٹھہرے پانی کو
مجھے پکار رہا ہے جو بے صدا کر کے
ہمیش ہم نے تری رب سے آرزو کی ہے
کہ تجھ کو لب پہ سجائے ہیں ہم دعا کرکے
جس اک خیال پہ لکھتے رہے ہیں ساحر و فیض
ہم اس خیال کو لکھیں ذرا جدا کر کے
میں جانتی ہوں کہ حاصل کبھی نہ ہو گا کچھ
اے میرے چاند مجھے آپ سے گلہ کر کے
میں اس کی ہوگئی جب ،سب بنے مرے دشمن
مجھے وہ چھوڑ گیا ، سب کو ہم نوا کر کے
جو میری قید پہ شاداں کبھی ہوئے وشمہ
وہ اشک بار ہوئے ہیں مجھے رہا کر کے
وہ ارتعاش دلاتا ہے ٹھہرے پانی کو
مجھے پکار رہا ہے جو بے صدا کر کے
ہمیش ہم نے تری رب سے آرزو کی ہے
کہ تجھ کو لب پہ سجائے ہیں ہم دعا کرکے
جس اک خیال پہ لکھتے رہے ہیں ساحر و فیض
ہم اس خیال کو لکھیں ذرا جدا کر کے
میں جانتی ہوں کہ حاصل کبھی نہ ہو گا کچھ
اے میرے چاند مجھے آپ سے گلہ کر کے
میں اس کی ہوگئی جب ،سب بنے مرے دشمن
مجھے وہ چھوڑ گیا ، سب کو ہم نوا کر کے
جو میری قید پہ شاداں کبھی ہوئے وشمہ
وہ اشک بار ہوئے ہیں مجھے رہا کر کے






