میرے خیالوں میں نظر آتا ہے کچھ اور ہے
دیکھا تو سامنے نظر آتا ہے کچھ اور ہے
تصور میں بات بنائی تھی کچھ اور ہے
حقیقت میں گفتار تھی کچھ اور ہے
نگاؤں سے بات سمجھائی کچھ اور ہے
دل کی دھڑکنوں میں کچھ اور ہے
لب و زبان پر باتیں اسکی کچھ اور ہے
اصل میں وہ ہے ہی کچھ اور ہے