میرےدل میں اس کا احترام بہت ہے
جس یار کو پسند میرا کلام بہت ہے
میں تم سےچاہت کا خراج نہیںمانگتا
دن گزارنے کہ لیےتیراسلام بہت ہے
دنیا جانتی ہے کےمیں بڑا خوددار ہوں
مگریہ دل تیری الفت کا غلام بہت ہے
تمہارےانتظار میں ہم ویلے بیٹھے ہیں
ایک تم ہو جسکی زندگی میں کام بہت ہے
دنیا جہاں کی دولت وشہرت نہیں چاہیے
میرے لیےایک محبت بھراپیغام بہت ہے