میرے دل میں تھی وہ اسے بھلا نہ سکا
میرے خوابوں میں تھی وہ اسے بتا نہ سکا
راستے میں تو کئی بار ملاقات ہوئی
مگر میں ندامت سے آنکھیں ملا نہ سکا
اس میں اس کا تو کوئی دوش نہ تھا
میں ہی اس کے مطابق سٹیٹس بنا نہ سکا
وہی تو تھی میرے خوابوں کی شہزادی
سو لاکھ کوشش کی مگر اسے اپنا نہ سکا
اس کے باوجود تو بھی تو اعجاز
کسی اور سے دل لگا نہ سکا