میری آنکھوں میں آنسو کیوں چمکتے ہیں
سوالوں کی طرح یہ کیوں دہکتے ہیں
میرے دل میں سلگتی آگ کیسی ہے
یہ کس احساس کے شعلے لپکتے ہیں
میں اپنے آپ سے کیوں بے خبر سی ہوں
میرے دل کے پرندے کیوں چمکتے ہیں
میرے ہونٹوں پہ بس اک نام ہے تیرا
تمہارے نام کے ساغر چھلکتے ہیں
تیرے دل کی زمیں کتنی مقدس ہے
کہ ذرے بھی یہاں موتی چمکتے ہیں