میرے ساجن تیرا جوبن یہ چاند ستارے کچھ بھی نہیں
سوچو بچپن میرا آنگن کیا آپ ہمارے کچھ بھی نہیں
جب بھی دھڑکا ہے دل میرا یادیں ماضی کی آتی ہیں
کھوئی ہوئی خوشیاں آنکھوں میں آنسو بن کر لہراتی ہیں
یہ دُور جدائی کرنے کو غیروں میں رہ رہ دیکھا ہے
غیروں کی لگن غیروں کی چبھن غیروں کے سہارے کچھ بھی نہیں
کیا آپ ہمارے کچھ بھی نہیں
مجبور ہوں دل کے ہاتھوں مَیں خاموش ہوں میں مغموم نہیں
ہوتی ہے چیز محبت کیا یہ درد کسے معلوم نہیں
جو درد ہے میرے سینے میں اس درد کے بدلے میں جاناں
میری یہ جلن میرا تڑپن نینوں کے دھارے کچھ بھی نہیں
کیا آپ ہمارے کچھ بھی نہیں
بے درد جہاں کی سازش سے ہمدرد ہمارا روٹھ گیا
جس کے بن جینا مشکل تھا وہ رشتہ ہم سے چھوٹ گیا
اپنوں کو نظر جب ڈھونڈتی ہے اپنے ہی اگر موجود نہ ہوں
کہتا ہے مَن دنیا کا دھن پھر محل منارے کچھ بھی نہیں
کیا آپ ہمارے کچھ بھی نہیں