آ میرے پاس مجھ میں چپکے سے روح بن کر سما ج
محبت کے نام پر بے جان پتلا ہوں مجھ میں زندگی کی لہر بہا ج
ساگر کے پاس آتے آتے ساحل بھی جی اٹھتے ہہیں
میں بہت پیاسا ساحل ہوں مجھے محبت کے سمندر سے ملا ج
نہیں ہے میرے لفظوں میں اتنی طاقت بتا سکوں تجھے اپنی چاہت
میرے لفظوں کو چاھت کی دلفریب عزل بنا ج
اک عرصے سے نہیں دیکھی میرے گلشن نے بہار کی اد
میرے اجڑے گلستاں کو اپنی مسکراہٹ کی جھلک دکھلا ج
ہوتی ہے اک عجیب سی حالت جب دھڑکنوں کی لہر بدل جائے
بے سود دھڑکتے دل کو اپنے دل کا پتہ بتا ج
خوبصورت سماع ہے مچلتی ہوا ہے گل نما دن ہے
شام کا اک حسیں پل زندگی کی کتاب میں نصاب کروا ج