میرے ھاتھ میں اپنا ھاتھ دے
میرے پاس آ
میرے ساتھ چل
میں جو گر پڑوں
مجھے تھام لے
جو کھو جاؤں
تو ڈھونڈ لے
جو بکھر جاؤں
تو سمیٹ لے
میری رات کا
مجھے چاند دے
مجھے پیار دے
مجھے اپنے پاس
بٹھا زرا
میری بات سن اور
اپنی سنا
میری بے قراری کو
قرار دے
وہ جو انتظار کا تھا مرحلہ
اب ختم ھوا
ھے جنوں اب اسی بات کا
اسی بات کو اب مان لے
میرے ھاتھ میں اپنا ھاتھ دے
میرے ساتھ چل،میرا ساتھ دے