میرے پہلو میں وہ کبھی آۓ تو سہی
مجھ سے دو گھڑی نظر ملاۓ تو سہی
میں تو آنکھ بند کر کے بِک جاوُں گا
وہ بازار میں میری قمیت لگاۓ تو سہی
میرا رُم رُم اُس کے ہر لفظ پر قربان جاۓ
دل کی باتیں پاس بٹیھ کبھی سناۓ تو سہی
کسی طرح وہ مجھ سے رابطہ تو کبھی رکھے
ہنستا نہیں ہے تو مگر مجھے رُولاۓ تو سہی
وہ مجھے عمر بھر کے لیے بُھول جاۓ مگر
مجھے وہ پل بھر کے لیے اپنا بناۓ تو سہی