اک آہ اٹھی
اور دل پہ چھا گئی
کسی نے جذبات کو
بے دردی سے مسلا تھا
جذبات سے عاری دل
تڑپتا رہا
تبھی روشنی چمکی اور
اک شخص کی صورت نظر آئی
وہی شخص تھا
جو پل باندھ سکتا تھا
جذبات کے ریلے کو
اپنے جذبات سے ٹال سکتا تھا
میری درخواست سننے سے پہلے
وہ مان گیا
اپے جذبات کے ریلے سے
میرے جذبات بہا گیا
جذبات میں ٹھہراؤ آیا
دل نے سکون پایا
تب آنکھ کھلی
یہ کیا ہو گیا تھا
اپنے جذبات کی خاطر
کسی کے جذبات کا خون کر بیٹھا
اس نے تو چاہت میں
اپنا سب داؤ پہ لگا دیا
میں نے کیا دیا اسے
کاش میں اس کو کچھ دے ساکوں
ہاں میرا پیار ہی اب
اسکی زندگی کا اثاثہ ہے
وہ میرے پیار کا پیاسا ہے