میرے چار سو فضاؤں میں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

میرے چار سو فضاؤں میں
خشبوں بن کر ہو تم بکھرے ہوئے

میری گھونکھرالی زلفوں کی لٹوں
میں ہو تم سمٹے ہوئے

کیوں تلاش کرتے ہو در بے در
میرے رنگ، ڈھنگ میں ہو تم بسے ہوئے

لفظ میرے گفتگو اندز تمہارا ہے
لہجوں کی سردی ، گرمی میں ہو تم ملے ہوئے

میرے ہاتھوں کی حرارت ظاہر کرتی ہے لکی
کہ میرے ہاتھ کو ہو تم تھامے ہوئے

تم اپنے ملک میں - اور میں اپنے ملک میں
مگر میرے ساتھ چاند کو ہو تم دیکھتے ہوئے

Rate it:
Views: 525
14 Dec, 2012