میرے ہی دل کو مجھ سے بڑی عداوت ہے
اس کو چاہتا ہے جس سے مجھے بغاوت ہے
ستم کر کے رات دن جس سے دور کروں خود کو
میرے دل ناداں کو اس کی ہی تو چاہت ہے
میں لاکھ سمجھاوں جتن کر کے دیکھ لوں
جواب میں کہتا یہی تو سچی عبادت ہے
کہا اے میرے دل مجھے تجھ سے بڑی عداوت ہے
کہتا ہے چاہ کر تو دیکھو محبت میں راحت ہے