میرے یار کی ہر بات

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: ASGHAR KALYAL, BIRMINGHAM

میرےاس یار کی ہر بات پھیکی ہے
جس کےروح کی غذا موسیقی ہے

میں ابھی تک فیصلہ کرنہیں پایا
وہ پڑیاہےیازہر کی شیشی ہے

کھاکھا کرجسم پھول گیا ہےلیکن
باتوں میں ابھی بھی باریکی ہے

ہمارےدلوں میں جتنی دوری ہے
رہائش میں اتنی نزدیکی ہے

جب سےوہ شکر کھانےلگی ہے
تب سے اس کی ہربات میٹھی ہے

Rate it:
Views: 404
22 Oct, 2012