میرےخوابوں میں جو ہر شب آتے ہیں
انتظار ہےکے وہ زندگی میں کب آتےہیں
ان کی راہ میں سرخ قالین بچھا دیتا ہوں
میرےگھروہ مجھ سے ملنے جب آتے ہیں
جب ساقی کی نظروں کاجام پی لیتےہیں
اس کہ میخانے سےہوکرجاں بلب آتےہیں
جی چاہتاہےتیری محفل میں آنےکوساقیا
مگرسناہےتیری بزم میں لوگ عجب آتےہیں
اصغر جس بزم سخن میں بھی چلےجاہیں
اس محفل میں ڈھا کر ہم غضب آتے ہیں