میرے دل کا کوئی بھی نگراں نہیں ہے
اسی لیےزندگی میں سکوں نہیں ہے
جس دن سےکسی یار نےمیرادل توڑا
اس دن سے محبت کاجنوں نہیں ہے
ان لوگوں سےپیارکرنےسےکیاحاصل
جن کی زندگی کاقائدہ قانون نہیں ہے
تیرا نام سن کراب میرادل نہیں دھڑکتا
یوں لگتا ہےاس میں اب خوں نہیں ہے
دکھی لوگوں کےجوسب درد دور کردے
اصغرمیاں ایسا کوئی مسیحا یہاں نہیں ہے