میں اپنے ٹوٹتے پیکر کو
خودداری کی چادر میں چھپالوں گا
سبھی سپنے مٹالوں گا
جو دیکھے تھے کبھی میں نے
تمہیں اپنا بنانے کے
تمہارے ساتھ جینے اور مرنے کے
وفا ناآشنا میرے
نہیں مانگوں گا تم سے بھیک چاہت کی
میں غم سے ٹوٹ سکتا ہوں
میں خود سے روٹھ سکتا ہوں
بھلے غم سے بکھر کر خاک ہو جاؤں
مگر میں جھک نہیں سکتا