میں آئینہ ھوں وہ میرا خیال رکھتی ھے
Poet: zeeshan By: M.Z, karachiمیں آئینہ ھوں وہ میرا خیال رکھتی ھے
میں ٹوٹتا ھوں تو چن کر سمبھال رکھتی ھے
ھر ایک مسئلے کا حل نکال رکھتی ھے
زھیں ھے مجھے حیرت میں ڈال رکھتی ھے
میں جب بھی ترک تعلق کی بات کرتا ھوں
وہ روکتی ھے مجھے کل پہ ٹال رکھتی ھے
وہ میرے درد کو چنتی ھے اپنے پروں سے
وہ میرے واسطے خود کو نڈھال رکھتی ھے
وہ ڈوبنے نھیں دیتی ھے دکھ کے دریا میں
میرے وجود کی ناؤ اچھال رکھتی ھے
دعائیں اس کی بلاؤں کو روک لیتی ھیں
وہ میرے چار سو ہاتھوں کی ڈھال رکھتی ھے
ایک ایسی دھن کہ نھیں پھر کبھی میں نے سنی
وہ منفرد سا ھنسی میں کمال رکھتی ھے
اسے ندامتیں میری کہاں گوارہ ھیں
وہ میرے واسطے آسان سوال رکھتی ھے
بچھڑ کے اس سے میں دنیا کی ٹھوکروں میں ھوں
وہ پاس ھو تو مجھے لازوال رکھتی ھے
وہ منتظر میرا رھتی ھے دھوپ میں
میں لوٹتا ھوں تو چھاؤں نکال رکھتی ھے
More Love / Romantic Poetry






