میرے دل کی متلاطم جھیل میں سکون آگیا تھا
اور میں سمجھ رہا تھا کہ
تیری محبت کے سحر سے
میں آزاد ہوگیا ہوں
لیکن آج پھر جب ایک طویل مدت کے بعد
میری آنکھوں کے راستے
تم میرے دل میں اترے
تو میرے دل کی پرسکون جھیل میں
طوفان برپا ہوا
اور مجھ پر یہ بات عیاں ہوگئی کہ
میں اب بھی تیری زلفوں کا اسیر ہوں