ہر اک مقام پہ سوزِ نہاں تلاش کروں
میں اس زمیں پہ ترا آسماں تلاش کروں
حیات دشتِ جدائی میں کیسے گزرے گی
کڑی ہے دھوپ کوئی سائباں تلاش کروں
تمام شہر کے لوگوں میں ہے وفا کی کمی
کہاں سے عشق میں رنگِ بیاں تلاش کروں
مجھے بھی اپنی طرف کھینچ لے محبت سے
جہاں میں ایسا کوئی خوش گماں تلاش کروں
بہارِ وقت کے رنگوں میں چھپ گئی ہے کہیں
میں جاتے وقت کی کیسے خزاں تلاش کروں
کوئی تو سمجھے گا میرا بھی درد اے وشمہ
میں اپنے لوگوں میں اپنی زباں تلاش کروں