میں اس کی آنکھ ہوں یا آنکھ کا اشارہ ہوں ۔
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ROMANIAمیں اس کی آنکھ ہوں یا آنکھ کا اشارہ ہوں
ہوں آفتاب یا شب کا کوئی ستارہ ہوں
نظر جو مجھ پہ کریں اہل دل تو بول اٹھیں
کہ مطلقا میں تری ہجرتوں کا مارا ہوں
جو چھاوں دے نہ سکے ، ایک اایسا پیڑ ہوں میں
جو بوند بوند کو ترسے وہ ابر پارا ہوں
خفی نہیں ہیں کسی سے یہ حالتیں میری
میں تیرے ہجر میں جلتا ہوا شرارہ ہوں
More Love / Romantic Poetry






