پل بھر میں بُھلا دیا میں اِتنا بُرا تو نہیں تھا،
نظروں سے ہی گِرا دیا میں اِتنا بُرا تو نہیں تھا،
سُنا ہے غیروں سے میں نے کل یہ بھی جاناں
تم نے ہر خط مرا جلا دیا میں اِتنا بُرا تو نہیں تھا،
مانا خامیاں تھیں مجھ میں مگر کچھ تو خیال کرتے
تم نے جتنا غیروں کو بتا دیا میں اِتنا بُرا تو نہیں تھا،
تم نے دیکھ کے آج نہال کو رستہ ہی بدل لیا
رویہ جیسا تم نے اختیار کیا میں اِتنا بُرا تو نہیں تھا،