میں اپنی صبح وشام تیرے نام کرتی ہوں
تیرے ہی نام اپنا سب کلام کرتی ہوں
جہاں لگ جائے تیرے ذکر کی محفل
میں وہیں پہ قیام کرتی ہوں
جو بھی لیتا ہے تیرا نام میرے سامنے
میں عقیدت میں اسے سلام کرتی ہوں
نہیں چھپایا اپنا پیارا سا تعلق کسی سے
تیرے نام کے چرچے سر عام کرتی ہوں
آجائے جو تیری یاد بھی تو پلکیں جھکا لیتی ہوں
میں یوں تیرا احترام کرتی ہوں