میں باہیں پھیلاؤں تو میرے قریب ہو جائے
تیری قربت کہ کہیں مجھ کو نصیب ہو جائے
تو نہ ہنسے تو پھول بھی کھلتے نہیں
لے انگڑائی تو کارواں بے ترتیب ہو جائے
جس شخص کو ملے تیری قربتوں کا سکوں
وہ شخص کتنا ہی خوش نصیب ہو جائے
میرے لباس سے تیرے بدن کی خوشبو آئے
یہ سانحہ بھی اب عنقریب ہو جائے
کاش اتنا ہوتا میری دعاؤں میں اثر
میں تجھے مانگو تو مجھے نصیب ہو جائے