میں تم پر نظم لکھوں گا

Poet: Farman Ali Arman By: Farman Ali Arman, Vehari

اگر فرصت ملی مجھ کو
مرا وعدہ ہے تم سے یہ
میں تم پر نظم لکھوں گا
میں لکھوں گا
تری زُلفیں ، تری پلکیں
کہ تیرے حُسن کا اِک باب کیسا ہے؟
تمہیں جو دیکھ کر آئے
حسیں وہ خواب کیسا ہے؟
تری نازُک کلائی میں
یہ کنگن کیسے لگتے ہیں؟
اگر تو زُلف کو کھولے
گھٹائیں کیسی آتی ہیں
کئی دیوانوں کے دل سے
صدائیں کیسی آتی ہیں
زمانے سے الگ تم کو
ادائیں کیسی آتی ہیں
کہ جب تم مُسکراتی ہو
تو کتنے پھول کھِلتے ہیں
تمہاری مانگ میں سجنے کو
تارے کیوں ترستے ہیں
یہ چندا چیز ہے کیا؟
ہجر میں تیرے تو بادل بھی برستے ہیں
کہ ایسا کیا ہے تجھ میں جو
ہر اِک دل جھُک سا جاتا ہے
کہ جب تم چلنے لگتی ہو
زمانہ رُک سا جاتا ہے
اگر فرصت ملی مجھ کو
مرا وعدہ ہے تم سے یہ
میں تم پر نظم لکھوں گا

Rate it:
Views: 1411
20 Mar, 2012